کاروار ،11/ دسمبر (ایس او نیوز) کاروار میں موجود دیش کے اہم ترین بحری اڈہ سی برڈ کے تحفظ کے نقطہ نظر سے بیت کول سے انکولہ تک پیشگی اجازت کے بغیر ڈرون اڑانے پر پابندی عائد کی گئی ہے جس کا اطلاق تقریباً 45 کلو میٹر کے علاقے پر ہوگا ۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی کو ڈرون کے ذریعے اس علاقے میں ویڈیو ریکارڈنگ کرنی ہے تو پھر محکمہ ہوا بازی (ایوِایشن) اور نیوی سے لازمی طور پر پیشگی اجازت لینی ہوگی ۔
سی برڈ بحری اڈہ کے حدود بیت کول کی سرحد سے انکولہ کے الگیری تک پھیلے ہوئے ہیں ۔ اس وقت بحری منصوبے کے دوسرے مرحلے کا تعمیراتی کام جاری ہے ۔ اس کے علاوہ کدمبا نیول بیس میں اس وقت آئی این وکرانت، آئی این ایس وکرم آدتیہ سمیت کئی بڑے ایئر کرافٹ جنگی جہاز لنگر انداز رہتے ہیں ۔
خیال رہے کہ اس سے قبل نیوی کی طرف سے بحری اڈے سے 3 کلو میٹر تک کے دائرے میں ڈرون اڑانے پر پابندی لگائی گئی تھی ۔ مگر دو مہینے قبل رات کے وقت نامعلوم افراد کی طرف سے سی برڈ پروجیکٹ کے ممنوعہ ارگا پہاڑی علاقے میں ڈرون اڑانے کا معاملہ پیش آیا تھا ۔ مقامی پولیس ، انٹلی جنس ایجنسیوں اور نیوی کے ذریعے تفتیش کے باوجود ڈرون اڑانے والوں کا پتہ نہیں چل سکا ۔ اسی پس منظر میں محکمہ ہوا بازی اور نیوی نے نئی پابندی لگاتے ہوئے اس کا دائرہ وسیع کر دیا ہے ۔
فضا میں ڈرون اڑاتے ہوئے ریکارڈنگ کے لئے اس علاقے کو ریڈ، ایلو اور گرین جیسے تین ژون میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ ریڈ ژون میں ڈروان اڑانے کی اجازت نہیں ہے ۔ ایلو ژون میں مقامی پولیس کی اجازت سے ڈروان استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ گرین ژون میں 120 میٹر کی بلندی تک ہی ڈرون اڑانے کی اجازت رہے گی ۔ اس نئے قانون کی خلاف ورزی کرنے پر سخت کارروائی کا انتباہ دیا گیا ہے ۔